نئی دہلی: 13/دسمبر(ایس او نیوز /آئی این ایس انڈیا)سی پی ایم نے دعوی کیاہے کہ ہندوستان کو”اہم سلامتی اتحادی“کا درجہ دینے کے فیصلے کو حتمی شکل دینے کے بعد ملک امریکہ کا جونیئر ساتھی بن جائے گا اورہندوستانی دفاعی فورس اور دفاعی پیداوار امریکی نگرانی اور کنٹرول کے لئے دستیاب ہو جائیں گے۔سی پی ایم نے کہا کہ قومی دفاعی اتھارٹی قانون(این ڈی اے اے2017)کے تحت امریکہ نے اہم دفاعی تعاون کے درجے سے متعلق تفصیلات سینیٹ کی منظوری کے لئے پیش کیا ہے،اس کے ساتھ ہی پارٹی نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے ایسے اہم معاہدے کے بارے میں پارلیمنٹ میں کوئی بیان تک نہیں دیا ہے۔سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے کہا کہ ملک 2017کے این ڈی اے اے کو پڑھ کر معاہدے کے بارے میں امریکی رخ دیکھ سکتا ہے لیکن امریکہ کے اہم حفاظت ساتھی کے طور پر ہندوستان کے عزم کا ذکر نہیں ہے۔وزیر اعظم کو بھیجے گئے ایک خط میں یچوری نے 2017کے این ڈی اے اے کی دفعہ 1292کے پیراگراف(ای)کا ذکر کیا ہے، جس میں دفاعی خدمات اور متعلقہ ٹیکنالوجی کی بات کی گئی ہے۔
خط کے مطابق اس کے بعد پیراگراف(ایف)میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان اپنا ایکسپورٹ کنٹرول اور خریداری کا طریقہ کار امریکی نظام کے لیے موزوں رکھے گا۔یچوری نے آگے کہا کہ 2017کے این ڈی اے اے کی دفعہ 1292کے پیراگراف(آئی)میں حقائق کو پوری طرح سے واضح کیا گیا ہے۔اس میں ہندوستان کے ساتھ دفاعی اور سیکورٹی وسیع تعاون کا بھی خاکہ پیش کیا گیا ہے تاکہ جنوبی ایشیا اور وسیع ہند-ایشیا علاقوں میں امریکی مفادات کو آگے بڑھایا جا سکے۔
یچوری نے نریندر مودی کو لکھے اپنے خط میں کہا کہ افسوس ہے کہ یہ امریکہ کا جونیئر ساتھی بننے کے لئے حکومت کا ایک عزم ہے۔یہ ہندوستان کی آزاد خارجہ پالیسی کی تابوت میں آخری کیل ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے کئی اہم مراعات دی ہیں، جس سے ہندوستانی دفاعی قوت امریکی نگرانی کے لئے قابل رسائی ہو جائیں گے اورہندوستانی دفاعی طاقت امریکہ کے کنٹرول میں ہو جائے گی۔